بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کوئٹہ زون کے آرگنائزر صمند بلوچ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے وفاقی حکومت کے پراجیکٹ کے تحت بلوچستان بھر میں قائم بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولزپراجیکٹ کے اساتذہ کو مستقل کرکے باقائدہ سرکاری قوانین کے مطابق تنخوائیں دی جائے حکومتی سطح پر کم سے کم اجرت کے اپنے قانون کی خلاف ورزی کرکے اساتذہ کو انتہائی قلیل تنخواہ دی جارہی ہے جبکہ وقت پر انہیں تنخواہ بھی فراہم نہیں کی جاتی اکثر اساتذہ عمر گزرنے کی وجہ دیگر محکموں میں ملازمت کی درخواست بھی جمع نہیں کرسکتے انہیں مستقل نہیں کی جارہی ہے جہاں پر سرکاری اسکولز موجود ہے ان اسکولز کو محکمہ تعلیم بلوچستان میں ضم کی جائے جہاں اسکولز نہیں انہیں مکمل اسکول قرار دیا جائے تاکہ باقائدہ طریقے سے اسکولز میں بچوں اور اساتذہ کرام کا وقت ضائع نہ ہو انہوں نے مزید کہا ہے بلوچستان میں تمام مکاتب فکر کو سرآپا احتجاج بنا دی دی گئی کسی شعبے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو انکے قانونی حقوق بھی نہیں دیئے جارہے انہوں نے مزید کہا ہے کہ یکساں نظام تعلیم قائم نہیں کی جاجسکتی کمیونٹی اسکولز سہولیات سمیت تمام بنیادی تعلیمی ضروریات سے محروم ہے محنتی اساتذہ اپنی مدد آپ کے تحت اسکولز چلا کر over age ہوچکے ہے لیکن انکے تنخواہ عام مزدور کے سرکاری قانون کے مطابق اجرت سے بھی کم ہے جوکہ ان محنتی اساتذہ کے ساتھ ناانصافی ہے بی ایس او بیسک کمیونٹی اسکولز ایجوکیشن پراجیکٹ کے اساتذہ اور طلباء و طالبات کے لئے ہر سطح پر آواز بلند کرے گی ۔